لاس اینجلس،26جولائی(ایس او نیوز/آئی این ا یس انڈیا)امریکا میں لاس اینجلس کے ہوائی اڈے پر حکام نے ایک برطانوی نوبیاہتا جوڑے کو 26گھنٹوں تک حراست میں رکھنے کے بعد واپس لندن روانہ کر دیا۔ اس جوڑے کو جو اپنا ہنی مُون گزارنے کے لیے ہوائی جا رہا تھا یہ بتایا گیا کہ انہیں حراست میں لینے اور واپس بھیجنے کی وجہ یہ ہے کہ دولہا ایک مسلمان ہے۔
برطانوی اخبار ڈیلی میل کے مطابق 29سالہ نتاشا پولیٹاکیز اور اس کے شوہر علی گُل نے بتایا کہ انہیں لوس اینجلس کے ہوائی اڈے پر حراست میں لے کر اس طرح کا سلوک کیا گیا گویا کہ وہ مجرم ہیں۔ برطانوی شہریت کے حامل دولہا دولہن کو زبردستی برطانیہ واپس بھیجے جانے کے سبب ان کے ہنی مُون پیکج کی رقم ضایع ہو گئی جس کے لیے 7ہزار پاؤنڈ یعنی تقریبا 10ہزار ڈالر کی ادائیگی کی گئی تھی۔
نتاشا نے ڈیلی میل کو بتایا کہ اس برتاؤ کا سامنا کرنے کی وجہ یہ تھی کہ اس کا شوہر علی ترکی نژاد مسلمان ہے۔علی گُل لندن میں پراپرٹی بروکر ہے اور اس میدان میں ایک کامیاب کمپنی چلا رہا ہے۔ اس کے پاس برطانوی شہریت ہے جس کے سبب اسے امریکی سرزمین میں داخل ہونے کے لیے پیشگی ویزا لینے کی بھی ضرورت نہیں۔لاس اینجلس ہوائی اڈے پہنچنے پر نتاشا اور علی کو بتایا گیا تھا کہ ان کا محض 5منٹ دورانیے کا انٹرویو ہوگا مگر بعد ازاں دونوں اس امر پر بھونچکا رہ گئے کہ ان کی حراست کا دورانیہ 26گھنٹے تک چلا گیا۔